آم کھانے کے فوائد
Health benefits of mango
| Health benefits of mango |
مختصر تعارف
گرمیوں کا یہ پھل آم میٹھے پھلوں میں اپنی ایک الگ پہچان رکھتا ہے۔اسے ایشیائی پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔
یہ ایک قیمتی غذا اور گھریلو علاج کی چیز ہے۔
آم ایک نرم گودے والا پھل ہے۔جو مختلف رنگوں،شکلوں اور جسامت میں پایا جاتا ہے۔اس کا رنگ بھی گہرا سبز،زدر اورسرخ ہوتا ہے۔اس کے پھل میں ایک سخت گٹھلی ہوتی ہے۔جو مختلف اقسام کے پھلوں میں مختلف جسامت کی ہوتی ہے۔
آم کا پھل ایک سرسبز،اونچے،سدابہار درخت میں لگتا ہے۔پیڑ کے پتے گہرے ،سبز اور نوک دار ہوتے ہیں۔لوگ انہیں مختلف تقریبات میں سجاوٹ کے لیۓ بھی استعمال کرتے ہیں۔آم کی خشک ٹہنیاں ہندو لوگ مقدس آگ کے لیۓ بھی استعمال کرتے ہیں۔
آم برصغیر کا مقامی پیڑ ہے۔یہ یہاں تقریباً چار ہزار سال سے اگایا جا رہا ہے۔
برصغیر کے علاوہ اب آم چین،بنگلہ دیش،فلپائن،ہیٹی،میکسیکو اور برازیل میں بھی کاشت کیا جاتا ہے۔اس کی متعدد اقسام آج کل زیر کاشت ہیں۔
صرف برصغیر میں آم کی 500 اقسام ہیں لیکن صرف 35 اقسام ہی زیادہ تر اگائی اور استعمال کی جاتی ہیں۔
| آم کھانے کے فائدے |
غذائی اہمیت و صلاحیت
آم کا پھل پکنے کے مختلف مراحل کے دوران استعمال میں لایا جاتا ہے۔
کچا اور سبز آم سٹارچ کی وافر مقدار رکھتا ہے۔جو پکنے کے مختلف مراحل کے دوران بتدریج گلوکوز ،سرکوز اور مالٹوز میں تبدیل ہو جاتی ہے۔
آم کے 100 گرام کے اند 81.0 فیصد رطوبت 0.6 فیصد پروٹین ،0.4 فیصد چکنائی،0.4 فیصد معدنی اجزاء0.7 فیصد ریشے اور 16.9 فیصد کاربو ہائیڈریٹس پاۓ جاتے ہیں۔
آم کھانے کے فائدے درج ذیل ہیں۔
1_کینسر سے بچاتا ہے۔
آم میں بارہ سے زیادہ قسم کے پولیفینول ہوتے ہیں۔ ان مرکبات میں اینٹی آکسیڈینٹ سرگرمی ہوتی ہے اور خلیوں کو ڈی این اے کے نقصان سے بچاتے ہیں جو انحطاطی بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں، بشمول ٹائپ 2 ذیابیطس اور کینسر۔ درحقیقت ان جانوروں پر تحقیق کی گئی ہے جو آم کھاتے تھے اور اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس چھاتی کے کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکتے تھے۔
2_آنکھوں کی بیماریاں
شب کوری یعنی رات کو نظر نہ آنے یا کم روشنی میں دیکھ نہ سکنے کے مرض میں پکا ہوا آم بہتریں علاج ہے۔یہ مرض وٹامن اے کی کمی کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔
یہ مرض غریب والدین کے بچوں میں غذائیت کی کمی کے سبب عام ہے۔آم کے موسم میں اس کا زیادہ استعمال اس مرض کے تدارک میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
آم کا استعمال کئی دوسرے امراض چشم کو بھی دور کرتا ہے جو جن کو اگر علاج نہ کیا کیا جاۓ تو انسان اندھے پن کا شکار بھی ہوسکتا ہے۔
آموں کا وافر مقدار میں استعمال بھینگے پن،آنکھوں کی خشکی،قرنیہ کی نرمی اور آشوب چشم کے امراض کو بڑھنے سے روکتا ہے۔
3_انفیکش سے بچاتا ہے
تمام بیکٹیریا کا حملہ اس لیۓ ممکن ہوتا ہے۔کہ جسم کی بیرونی تہہ بنانے والی بافتیں کمزور ہوجاتی ہیں۔آم کے موسم میں اس کا کثرت سے استعمال بافتوں کی اس کمزوری کو دور کرتا ہے۔
چنانچہ بیکٹیریا کا جسم میں داخلہ ناممکن ہو جاتا ہے۔اس کیفیت کے بعد پے در پے انفیکشن مثلاً نزلہ زکام،ناک کے استر کی سوزش رونما نہیں ہوتی۔اس تحفظ کی وجہ آم میں پائی جانے والی وٹامن اے کی وافر مقدار ہے۔
4_ وزن میں کمی
وزن میں کمی کی صورت میں آم اور دودھ کا زبردست اور مثالی علاج ہے۔جو لوگ وزن کی کمی کا شکار ہوں تو انہیں چاہیۓ کہ پکے ہوۓ میٹھے آم دودھ کے ساتھ تین ٹائم یعنی صبح ،دوپہر اور شام کو شام کو استعمال کرنا چاہیۓ۔
آم اور دودھ پر مشتمل اس غذا کو کم از کم ایک ماہ تک استعمال کرنا چاہیۓ۔یہ صحت بہت بناتی ہے ،جسم کو طاقت بخشتی ہے اور وزن میں اضافہ کرتی ہے۔
5_ذیابیطس میں علاج
ذیا بیطس کے مرض میں آم کے پیڑ کے نوخیز پتے بہت مفید سمجھے جاتے ہیں۔تازہ پتوں کو رات بھر پانی میں بھگوۓ رکھنے کے بعد صبح پانی کو چھاننے سے پہلے یہ پتے اسی پانی میں اچھی طرح نچوڑ لیۓ جائیں۔
یہ مشروب روزانہ صبح پینے سے ذیابیطس کے مرض پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
اس مشروب کے متبادل کے طور پر تازہ پتوں کو ساۓ میں خشک کر لیا جاتا ہے۔پھر ان کا سفوف بنا کر محفوظ کر لیت ہیں۔یہ سفوف دن میں دو بار یعنی صبح ،شام آدھا چاۓ کا چمچہ پانی کے ساتھ کرنا چایۓ۔
6 _مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے
ایک آم وٹامن اے کے تجویز کردہ یومیہ الاؤنس کا تقریباً ایک چوتھائی فراہم کرتا ہے، یہ ایک غذائیت ہے جو مدافعتی نظام کے مناسب کام کے لیے ضروری ہے، بشمول سفید خون کے خلیوں کی پیداوار اور سرگرمی۔ درحقیقت، کافی وٹامن اے نہ ملنے کا تعلق انفیکشن کے زیادہ حساسیت سے ہے۔
7_ قبض کو کنٹرول کرتا ہے
دائمی قبض کے شکار لوگوں پر کی گئی ایک تحقیق میں پایا گیا کہ آم کا استعمال فائبر کی مساوی مقدار کے استعمال سے بھی زیادہ فائدہ مند ہے۔ تاہم، یہ ان لوگوں کے لیے تجویز نہیں کی جاتی جن کے آنتوں میں چڑچڑا پن ہے، کیونکہ یہ گیس اور اپھارہ کا سبب بن سکتا ہے۔
| آم کھانے کے فوائد |
8 بلڈ شوگر کے ریگو لیشن کو بہتر بناتا ہے۔
20 موٹے مردوں کی ایک تحقیق میں جنہوں نے 12 ہفتوں تک روزانہ 10 گرام آم کا گودا (تقریباً آدھا آم) کھایا، شرکاء کے خون میں گلوکوز کی سطح اس وقت سے کم تھی جب انہوں نے تجربہ شروع کیا۔
محققین کا خیال ہے کہ پھل کے حیاتیاتی اجزاء بشمول اینٹی آکسیڈنٹس شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتے ہیں
9_ اسہال میں مفید ہے
آم کے بیج اسہال کے مرض میں شفابخش ہیں۔بیجوں یعنی گٹھلیوں کو آم کے موسم میں جمع کر لینا چاہیۓ۔اور ساۓ میں خشک کر ک سفوف بنا لینا چاہیۓ۔بعد ازاں ضرورت پڑنے پر اسہال کے مریض کو یہ سفوف ڈیڑھ یا دو گرام شہد کے ساتھ یا حسب ضرورت شہد کے بغیر دینا چاہیۓ۔آم کے تازہ پھلوں کا جوس دہی کے ساتھ استعمال کرنا بھی اسہال کے کے لیۓ مفید ہے۔
10_خواتین کی بیماریوں کا علاج
آم کی گٹھلی خواتین کے اعضاۓ تولید سے متعلق بیماریوں میں مؤثر علاج ہے۔ہندوستان کے مشہور ڈاکٹر امان کے مطابق آم کی گٹھلی کی سخت جلد الگ کر کے اندر سے حاصل ہونے والی گری کا پیسٹ چاۓ کا ایک چمچ پانی میں اندام نہانی کے اندر لگانا لیکوریا،شرم گاہ کی سوزش کا کامیاب علاج اور زیادہ زچگیوں سے متاثرہ فرج کی دیواروں کو معمول پر لاتا ہے۔
مباشرت سے آدھا گھنٹہ پہلے اس کا استعمال فرج کے کنوارے پن کی کیفیت پیدا کرتا ہے۔مانع حمل کے طور پر اس کا استعمال بھی مفید ہے۔یہ نسخہ اطمینان بخش نتائج کے ساتھ کئی بار آزمایا جا چکا ہے۔
_گلے کی بیماریاں11
آم کی چھال خناق اور گلے کی دیگر بیماریوں کے علاج میں کارآمد ہے۔اس کا سیال بیرونی مالش اور غراروں کے لیۓ بھی استعمال ہوتا ہے۔غرارے کے لیۓ بنایا جانے والا مشروب125 ملی لیٹر پانی میں 10 ملی لیٹر چھال کو ابال کر بنایا جاتا ہے۔
12_بچھو کا ڈنک
آم کا پھل توڑنے کے وقت شاخ سے جو رس نکلتاہے اسے بچھو کے ڈنک پر لگایا جاۓ تو فوراً درد دور ہو جاتا ہے۔شہد کی مکھی کے ڈنک پر بھی یہی رس لگانا مفید ہے۔یہ رس بوتل میں محفوظ کر لینا چاہیۓ۔
| Mango benefits in urdu |
دیگر فوائد
پکا ہوا آمدفع سکری،پیشاب آور،ملین،مقوی اور وزن بڑھانے والا پھل ہے۔یہ دل کے پٹھوں کو مظبوط بناتا ہے۔رنگت صاف کرتا ہے اور بھوک بڑھاتا ہے۔
اس کا استعمال بدن میں سات چیزوں کو بنانے میں مدد دیتا ہے۔معدے کی ہضم کرنے والی رطوبت،خون،گوشت،چربی،ہڈیوں کا گودا،اور مادہ منویہ۔
آمکا پھل جگر کی خرابیوں ،وزن کی کمی،اور دیگر جسمانی بے قائدگیوں کو بھی دور کرتا ہے۔
احتیاط
کچے آم کو کبھی بھی کثرت سے استعمال نہ کریں۔ان کا زیادہ استعمال گلے کی خراش،بدہضمی،پیچش اور پیٹ کے قولنج کا سبب بنتا ہے
کچے سبز آم کھانے کے فوراً بعد پانی نہ پئیں کیونکہ یہ رس کو منجمد کر دیتا ہے جو خراش کا باعث بنتا ہے۔جو بچے زیادہ آم کھاتے ہیں انہیں جلد کی بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں