Shahad ke fayde_shahad ke fawaid_shahad khane ke fayde in urdu.
Shahad ke fayde |
شہد کا مختصر تعارف
شہد قدرت کی طرف سے انسان کے لئے ایک شاندار تحفہ ہے اس میں منفرد قسم کی حیرت انگیز غذائی اور طبی خوبیاں ہوتی ہیں۔یہ ایک لیس دار اور میٹھا، نیم شفاف سیال ہے جس کا رنگ زردی مائل بھورا ہوتا ہے۔
یہ ہلکی سی باس ترشی مائل شیریں ذائقہ رکھتا ہے۔ کچھ دیر پڑا رہنے کے بعد یہ غیر شفاف اور بلوریں ہو جاتا ہے۔ صرف شہد کی مکھیاں ہی شہد اور شہد کا چھتا بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
شہد کی تاریخ اور پس منظر ۔
برصغیر میں شہد کئی ہزار سال سے ادویات کے جزو کے طور پر استعمال ہوتا آرہا ہے۔ مصمیں بھی یہ زمانہ قدیم سے ادویات میں استعمال شامل کیا جاتا تھا۔ باباۓ طب نے آج سے دو ہزار سال پہلے اپنے مریضوں کو متعدد بیماریوں کے علاج کے لیۓ استعمال کرنے کا مشورہ دیا کرتا تھا۔
اس کا کہنا تھا کہ شہد دوسری غذاؤں کے ساتھ مل کر غذائیت بخش اور صحت بخش بن جاتا ہے۔ ارسطو کا کہنا تھا کہ شہد صحت بہتر بناتا اور عمر لمبی کرتا ہے۔
شہد کے فوائد |
شہد کی غذائی صلاحیت ۔
شہد میں پائی جانے والی شکریں گلوکوز، فرکٹوز اور سکروز پر مشتمل ہوتی ہیں۔ گلوکوز ،شکروں میں سب سے سادہ ہے۔یہ زندہ حیوانوں کے خون میں اور پھلوں اور سبزیوں کے جوس میں پائی جاتی ہے۔
ایک سو گرام شہد میں 20 فیصد رطوبت،0.3 فیصد پروٹین،0.2 فیصد معدنی اجزا اور 79.5 فیصد کاربوہائیڈریٹس پاۓ جاتے ہیں۔
شہد کے چند حیرت انگیز فوائد درج ذیل ہیں۔
امراض قلب میں مفید ہے ۔
معروف ماہر امراض قلب ڈاکٹر آرنلڈ لیو نارڈ شہد کو دل کے لیۓ بہترین غذا قرار دیتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ شہد آسانی سے ہضم ہو جاتا ہے۔ اور فوراً جزو بدن بن جاتا ہے۔ دل کی شریانوں میں بندش کے مریضوں اور کمزور دل لوگوں کے لیۓ مفید ہے۔ رات کو سونے سے پہلے ایک گلاس پانی میں شہد اور لیموں کا رس ڈال کر پینا چاہیۓ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد دل کے درد اور دل کی تیز دھڑکن کے لیۓ بہت مفید ہے۔
Shahad khane ke fayde in urdu |
شہد انیمیا کا عمدہ علاج ہے ۔
شہد ہیموگلوبن بنانے میں قابل ذکر کردار ادا کرتا ہے ۔اس کی وجہ شہد میں آئرن، کاپر اور مینگنیز کی موجودگی ہے۔انیمیا کے مرض کا یہ عمدہ علاج ہے۔کیونکہ یہ ہیموگلوبن اور خون کے سرخ ذرات میں درست توازن برقرار رکھتا ہے۔
پھیپھڑوں کی بیماریاں ۔
پھیپھڑوں کی بیماریوں کے علاج میں بھی شاید انتہائی مفید ہے ۔شاید میں الکوحل اور ایتھر کا تیل پایا جاتا ہے ۔ان کی بخارات دمہ کے مریض کو آفاقہ دیتے ہیں۔کچھ ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ سانس کے مریضوں کو ایک سال پرانا شہد استعمال کرنا چاہیے ۔
Shahad benefits in urdu |
جلد کی بیماریاں ۔
شہد کا جلد پر بیرونی استعمال زخموں کو مندمل کرنے میں مدد دیتا ہے۔ مشہور معالج این زائیس کے مطابق شہد درد میں تسکین دیتا ہے۔ جرثیم کش ہے، صحتیابی میں تیزی لاتا ہے۔اور خاص پر طور جلے ہوۓ حصوں کا یقینی علاج ہے۔
خراش والی کھانسی ۔
شہد خراش والی کھانسی کا بھی عمدہ علاج ہے۔ شہد سانس کی نالی کے بالائی حصہ کی بافتوں کی سوزش کو دور کے خراش والی کھانسی کو ٹھیک کرتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہد کو کھانسی کے شربتوں میں شامل کیا جاتا ہے۔ خراش پیدا کرنے والی کھانسی میں شہد ملے پانی سے غرارے کرنا بھی مفید رہتا ہے۔
Honey benefits in urdu |
نیند نہ آنا ۔
نیند نہ آنے کے عارضہ میں شہد کا استعمال مدگار ثابت ہوتا ہے۔ گہری نیند لانے میں شہد اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسے پانی میں ڈال کر بستر پر جانے سے پہلے پینا چاہیۓ۔
منہ کے امرض۔
شہد کھانے سے منہ صحت مند رہتا ہے۔اس کو اگر داروزانہنتوں اور مسوڑھوں پہ لگایا جاۓ تو یہ انہیں صاف کر کے دانتوں کو چمکدار بناتا ہے۔جراثیم کش ہونے کی وجہ سے مسوڑھوں میں خوردبینی جراثیموں کی افزائش ممکن نہیں رہنے دیتا ۔
Shahad ke fayde in islam |
آنکھوں کی بیماریاں۔
آنکھوں کی مختلف بیماریوں کے لیۓ شہد عمدہ علاج ہے۔روزانہ آنکھوں میں ڈالنے سے نظر بہتر ہوجاتی ہے ۔دکھتی آنکھوں، آنکھوں میں خارش،ککرے، آشوب چشم اور دیگر بیماریوں میں اس کا استعمال شافی علاج ہوتا ہے۔
معدے کے امراض ۔
شہد معدے کو بھی صحت مند رکھنے کے لیۓ کار آمد ہے۔ یہ معدے کو تقویت دیتا ہے۔ ہاضمے میں مدد دیتا ہے اور معدے کے امراض سے بچاتا ہے۔ جب ہضم نہ ہونے والا کھانا اور فضلہ انتڑیوں میں رکا ہو ہو تو شہد مسہل کا کام کرتا ہے۔اور اجابت ممکن بنا کر فضلے سے پاک کر دیتا ہے۔
Shahad khane ka tarika |
جنسی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
شہد مقوی باہ اور محرک ہے۔ایشیائی لوگ اسے جنسی قوت کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ان کا خیال ہے کہ اس میں کوئی جادوئی مادہ ہوتا ہے۔عورتوں کی زرخیزی اور مردوں کی قوت میں اضافہ کرتا ہے۔
DISCLAIMER:
The Health Videos and content information are provided on this site for informational purposes only and is not intend to any Medical Advice, Counseling, Diagnosis or Treatment. Please contact to your health advisor for any your health concern.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں