Tamatar ke fayde in urdu_tomatoes benefits in urdu_ٹماٹر کھانے کے فائدے
| Tamatar ke fayde |
ٹماٹر کا مختصر تعارف ۔
ٹماٹر کا شمار دنیا کے متعدد علاقوں میں اہم ترین سبزیوں میں ہوتا ہے ۔یہ تھوڑا عرصہ تک محفوظ رہنے والی سبزی ہے جس کا پودا سارا سال پھل دیتا ہے ۔اس کی جڑیں چپٹی گہری اور ریشے دار ہوتی ہے ۔تنا مضبوط روئیں دار اور پتے بیضوی ہوتے ہیں۔
پھل گول یا بیضوی، ملائم ،گداز اور سرخ رنگ کا ہوتا ہے۔ذرا دیا گلابی رنگ میں بھی پایا جاتا ہے ۔بیج متعدد چپٹے اور کسی حد تک خم دار ہوتے ہیں ۔ابتدا میں ٹماٹر ایک چھوٹے موٹی جلد والے جھریوں بھرے پر مشتمل سبزی تھی ۔اس کے پھل کی شکل بے قاعدہ اور جسامت بہت چھوٹی تھی لیکن سائنسی طریقہ کار اپناتے ہوئے متعدد تجربات کے بعد اب اس کی شکل اور جسامت بدل چکی ہے ۔
اب اس کی سیکڑوں قسمیں ہیں ۔ان میں سے زیادہ تر ملائم گول اور کم و بیش سخت گودے والی ہیں ۔ٹماٹر کا ابتدائی وطن جنوبی امریکہ میں پیرو اور ایکواڈور کا علاقہ ہے ۔وہاں سی سولہویں صدی کے آغاز میں ہسپانوی سے یورپ میں لائے ۔لیکن کئی برسوں تک یہ پودا باغات میں آرائشی مقاصد کے لیے بویا جاتا رہا ۔یورپ والے اسے ایپل کے تھے ۔
1860 میں یہ بات منظر عام پر آئ کی ہے ٹماٹر دیگر سبزیوں اور پھلوں کی طرح مفید غذا ہے۔اس دریافت کے بعد بہت جلد یہ پوری دنیا میں مقبول ہوگیا ۔اب یہ ملائیشیا ،انڈونیشیا ،فلپائن ،وسطی ،مشرقی، اور مغربی افریقہ، جنوبی امریکہ جزائر غرب الہند اور پورے منطقہ حارہ میں کاشت کیا جاتا ہے ۔دنیا بھر میں کثرت سے اگائی جانے والی سبزیوں میں اسے دوسرا نمبر حاصل ہے پہلا
نمبر آلو کو دیا جاتا ہے ۔
| Tamatar khane ke fayde in urdu |
ٹماٹر کی غذائی صلاحیت اور افادیت کیا ہے ۔
ممحض ڈیڑھ سو برس پہلے ٹماٹر کو زہریلی چیز سمجھا جاتا تھا ۔اسے بہت سے لوگ تیزابیت پیدا کرنے والی غذا قرار دیتے تھے۔ان کے خیال میں ٹماٹر کھانے سے خون اور جسم کی بافتوں میں تیزابیت کا اضافہ ہو جاتا تھا ۔اس مفروضے کی بنیاد پر گھٹیا جوڑوں کے امراض نقرس اور عمومی تیزابیت کے مریضوں کو اس سے پرہیز کا مشورہ دیا جاتا تھا ۔
اس کو کینسر کا سبب بھی سمجھا جاتا رہا ہے ۔لوگوں کا خیال تھا کہ اس میں کسی قسم کی غذائی صلاحیت نہیں پائی جاتی اور یہ صرف کھانوں کو رنگ اور ذائقہ دینے کے کام ہی آتا ہے ۔غذائی کیمیا کے حالیہ تجربات نے تمام تر منفی تصورات کو بالکل باطل قرار دیا ہے اس کے برعکس ثابت کیا ہے کہ ٹماٹر بے مثال سبزی ہے جس میں ایسی غذائیت اور صحت بخش خوبیوں پائی جاتی ہیں جن کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا ۔ٹماٹر میں کیلشیم، فاسفورس وٹامن سی، اور کاربوہائیڈریٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں ۔
ٹماٹر کے 100گرام میں 94 اعشاریہ صفر فیصد رطوبت ،0.9 فیصد پروٹین ،0.2 فیصد چکنائی ،0.5 فیصد معدنی اجزاء ،0.8 فیصد ریشہ ،اور تین اعشاریہ چار فیصد کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں ۔اس کے معدنی اور حیاتینی اجزاءمیں 48 ملی گرام کیلشئیم،20 ملی گرام فاسفورس ،0.4 ملی گرام آئرن ،27 ملی گرام وٹامن سی اور کچھ مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس شامل ہوتی ہے ۔ٹماٹر کے 100گرام میں 20 کیلوریز پائی جاتی ہیں ۔
ٹماٹر میں پائے جانے والے کاربوہائیڈریٹس پہلے ہضم شدہ شکل کی شوگر کی صورت میں ہوتے ہیں ۔بہت معمولی مقدار میں ایسا نشاستہ ہوتا ہے جو پکنے کے مرحلے میں پہنچ کر شوگر میں تبدیل ہوتا ہے ۔
| Tomatoes benefits in urdu |
ٹماٹر کے چند قدرتی فوائد اور شفاءبخش صلاحیت ۔
علم الادویہ میں ٹماٹر ایک طاقتور مصلح قرار دیا جاتا ہے ۔یہ مرض کے اثرات دور کرتا اور جسم کے قدرتی راستے کھولتا ہے ۔یہ گردوں کے لئے قدرتی محرک ہے جو انتہائی نرمی سے اثر انداز ہوتا ہے ۔اس کے استعمال سے گردوں میں زہریلا پن دور ہو جاتا ہے جو مختلف امراض کا سبب بنتا ہے اور ہمارے جسم کے نظام کو آلودہ کرتا ہے ۔پودے پر اچھی طرح پکے ہوئے پھل کو ہی استعمال میں لانا چاہیے ۔
اس کے پکنے کے عمل کے ساتھ ساتھ اس میں وٹامن سی کی مقدار میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے ۔دنیا میں سب سے زیادہ پئے جانے والے جلوس میں ٹماٹر کے جوس کو پہلا مقام حاصل ہے ۔ٹماٹر کا جوس انتہائی مفید اور الکلائین کی تاثیر بخشنے والا مشروب ہے ۔ٹماٹر کا بیرونی استعمال کاسمیٹک کے طور پر کیا جاتا ہے ۔
اس کا گودا چہرے پر بے تکلفی سے مل کر آدھ گھنٹے کے بعد گرم پانی سے دھوئیں تو کچھ دنوں کے استعمال کے بعد رنگت نکھر جاتی ہے اور بد وضع کیل مہاسے سے تیزی سے تحلیل ہو جاتے ہیں ۔
تیزابیت کو کم کرتا ہے ۔
ٹماٹر بنیادی طور پر کھار والی سبزی یعنی الکلائن ویجیٹیبل ہے ۔اس کا ترش ذائقہ دراصل ملک ایسڈ کی وجہ سے ہوتا ہے جو اس میں 0.5 فیصد پایا جاتا ہے۔ٹماٹر میں صفر اعشاریہ 52 فیصد سے ایک اعشاریہ کی 81 فیصد سٹرک ایسڈ اور اگزالک ایسڈ معمولی مقدار میں پایا جاتا ہے ۔
ٹماٹر میں پائی جانے والی یہ تیزاب سوڈیم اور پوٹاشیم کے ساتھ مل کر سوڈیم یا پوٹاشیم ایسڈ ،میں لیٹ سائٹریٹ یا اوگزالیٹ تشکیل دیتے ہیں۔جسم میں عمل تکسید کے دوران یہ انجام کار کاربن ڈائی آکسائیڈ پانی اور پوٹاشیم اور سوڈیم بائی کاربونیٹ میں تبدیل ہوجاتے ہیں ۔یہ تبدیلی الکلی کے اثرات کی وجہ سے ہی رونما ہوتی ہے ۔
اس عمل کے نتیجے میں ٹماٹر جسم میں ایک کھار کی راکھ چھوڑ جاتے ہیں ۔یہ رات خون اور پیشاب کی تیزابیت کو ختم کرکے ان میں الکلی یعنی کھار میں اضافہ کرتی ہے۔اسی کی بدولت جسم میں فاسفیٹ یوریا اور امونیا کے مرکبات تحلیل ہوتے ہیں ۔اسی صلاحیت کی بنا پر ٹماٹر کو خون کی تیزابیت اور اس سے متعلقہ دیگر امراض کے علاج میں موثر قرار دیا جاتا ہے ۔
| Tamatar khane ke fayde aur nuksan |
ذیابیطس کو کنٹرول کرتا ہے ۔
اپنے جسم کا وزن کم کرنے کی خواہش مند خواتین و حضرات اور شوگر کے مریضوں کے لئے ٹماٹر بہت اچھی غذا ہے کیونکہ اس میں کاربوہائیڈریٹس بہت کم پائے جاتے ہیں ۔اطباء کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریضوں کے پیشاب میں شوگر کنٹرول کرنے کے لیے ٹماٹر بہت موثر علاج باالغذا ہے ۔
آنکھوں کی بیماریاں ۔
ٹماٹر چونکہ وٹامن اے کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے اس لیے یہ شب کوری دور کی نظر متاثر ہونے اور ان تکالیف کا موثر تدارک ہے جو وٹامن اے کی کمی کے سبب پیدا ہوتی ہے۔ ٹماٹر کے پتے آنکھوں کے اعصاب اور آنکھوں کی کمزوری میں بہت مفید ہے ۔
ٹماٹر کے پودے سے تازہ توڑے ہوئے مٹھی بھر پتے ہلکے گرم پانی میں پندرہ منٹ تک ڈھانپ کر رکھیں۔پھر پانی کو چھان کر استعمال کیا جائے ۔یہ پانی آنکھوں اور بصری اعصاب کے لیے شاندار ٹانک ہے ۔ایک چائے کا چمچ روزانہ تین بار کھانے سے پہلے پانی پینا چاہیے ۔
| ٹماٹر کے فوائد |
پیشاب کے امراض ۔
روزانہ صبح ایک ٹماٹر کھانا مثانے میں پتھری کی تشکیل کو روکتا ہے کیونکہ اس سے جسم کو معقول مقدار میں ایسڈز، وٹامن اے اور سی مہیا ہوتی ہے ۔یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ وٹامن اے اور سی کی کمی اور اعضاۓ بول میں بار بار کی انفیکشن مثانے میں پتھری پیدا کرنے والے عوامل میں بہت نمایاں ہیں ۔ٹماٹر کا استعمال پیشاب میں تیزابیت کی شرح 5.5 یا اس سے بھی کم رکھتا ہے ۔چنانچہ پتھری کے خطرات کم سے کم ہوجاتے ہیں ۔
موٹاپا ۔
موٹاپے کے علاج کے لیے ٹماٹر بہت عمدہ چیز ہے ۔ایک یا دو پکے ہوئے ٹماٹر کچی حالت میں صبح سویرے کھانے کے بعد ناشتہ نہ کریں تو دو ماہ کے اندر وزن کم ہو جاتا ہے ۔یہ انتہائی محفوظ طریقہ ہے کیونکہ وزن کم کرنے کے ساتھ ساتھ جسم کو ضروری غذائی اجزا مہیا کرتا ہے جس سے صحت برقرار رہتی ہے۔
انتڑیوں اور جگر کی بیماریاں۔
تازہ ٹماٹر کا جوس ایک گلاس چٹکی بھر نمک اور کالی مرچ ملا کر صبح سویرے پینا ،صبح کے وقت اضمحلال، صفرا، جگر کا ضعف، یرقان، بدہضمی، انتڑیوں میں بہت زیادہ تبخیر، قبض، اسہال، غذائی نالیوں میں بدہضمی سے جلن، سینے میں ہرنیا کے فشر کی وجہ سے جلن کی شکایات دور کرتا ہے۔
| Tomato khane ke fayde |
سانس کے امراض۔
تازہ ٹماٹر کا جوس ،شہد اور چٹکی بھر چھوٹی الائچی کا سفوف ملا کر روزانہ رات کو بستر پر جانے سے پہلے اور لہسن کی چھیلی ہوئی تین تریاں کھانے کے بعد پینا تپ دق اور پھیپھڑوں کے دیگر انفیکشن کا بہت اچھا علاج ہے۔یہ جسم میں قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔اور تپ دق میں ادویات کے غیر مؤثر ہونے کو ختم کرتا ہے۔دمہ میں یہ سانس کی نالیوں میں بلغم کے اجتماع کو تحلیل کرتا ہے اور مذید بلغم بننے کو روکتا ہے۔
جوڑوں کا درد۔
پتوں سمیت پورے پودے کا جوس ہم وزن تلوں کے تیل میں ملا کر اس وقت تک گرم کیا جاۓ کہ پانی اڑ جاۓ۔بقیہ محلول کو کسی بوتل میں محفوظ کر لیا جاۓ۔اس تیل کو جوڑوں اور موچ پر مالش کی جاۓ تو درد سے نجات مل جاتی ہے۔
DISCLAIMER:
The Health Videos and content information are provided on this site for informational purposes only and is not intend to any Medical Advice, Counseling, Diagnosis or Treatment. Please contact to your health advisor for any your health concern.

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں