Adrak khane ke fayde in urdu /hindi_health benefits of ginger in urdu/hindi.
| Adrak ke fayde |
مختصر تعارف
ادرک ایک سدا بہار بوٹی ہے۔ جس کی موٹی اور گٹھے دار جڑیں ہی طبی افادیت اور غذائی اہمیت رکھتی ہیں ۔یہ باہر سے سفید یا زرد ہوتی ہیں ۔اور وقت کے ساتھ ساتھ خاکستری بھوری یا نارنگی رنگ کی ہو جاتی ہیں ادرک کے پتوں جڑوں میں ایک مخصوص بو کاٹنے یا کچلنے پر پیدا ہوتی ہے
زمین سے باہر ادرک کا پتوں والا حصہ سوکھ جائے تو جڑوں کو کھود کر نکال لیا جاتا ہے۔ ان تازہ حالت میں سبزی کے طور پر فروخت کیا جاتا ہے یہ خشک اور ٹکڑوں کی صورت میں بازار سے سارا سال دستیاب ہوتا ہے۔ دھوپ
میں خشک کئے ہوئے ادرک کو سونٹھ کہتے ہیں
ادرک کا اصل وطن برصغیر ہے اور یہیں سے چین میں متعارف ہوا
ابتدائی زمانہ میں یہ چین اور ہندوستان میں مسالے اور دوا کے طور پر استعمال ہوتا آیا ہے۔ سنسکرت کی قدیم تحریروں اور چین کے طبی مسودوں میں اس کا ذکر ملتا ہے یورپ میں یہ پہلی صدی عیسوی میں پہنچا کیونکہ ادرک کی زندہ جوڑوں کو منتقل کرنا بہت آسان ہے۔ اس لیے یہ جلد ہی مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک میں پھیل گیا ۔
اس کے احساسات کے نام سنگئی برائی سے یونانی سے زنگی بیری کہنے لگے
آج کل اس کی سب سے زیادہ کاشت چین برصغیر پاک و ہند اور تائیوان میں ہوتی ہے۔ اگرچہ پورے برصغیر میں کاشت کیا جاتا ہے لیکن کیرالا میں اگایا جانے والا درخت دوسرے مقامات سے زیادہ بہتر اور اچھی قسم کا ہوتا ہے اس کی خوشبو اور ذائقہ بڑھیا ہوتا ہے
| Adrak khane ke fayde |
غذائی صلاحیت ۔
حضرت تازہ اور خشک دونوں حالتوں میں پایا جاتا ہے دونوں میں موثر غذائی اہمیت ہوتی ہے ۔کیونکہ اسے استعمال کرنے کے لیے بالواسطہ طریقے اختیار کیے جاتے ہیں اسے سبزیوں میں ڈالا جاتا ہے ۔
خشک ادرک سے سکھانے سے پہلے چھین لیا جاتا ہے گرم مثالوں کا جز ہے
اس کی اہمیت کا سبب ذائقہ تیز بو خوشبو اور طبی افادیت ہے
ادرک کے 100 گرام میں80.9 فیصد رطوبت, 2.3 فیصد پروٹین, 0.9 فیصد چکنائی 1.2 فیصد معدنی اجزاء ،2.4 فیصد ریشہ اور 12.63 فیصد کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں
اس کے معدنی اور حیاتینی اجزاءمیں کیلشیم 20 ملی گرام فاسفورس ساٹھ ملی گرام آئرن 2.5 ملی گرام وٹامن گرام اور کچھ مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس شامل ہیں۔100 گرام ادرک میں ستاسٹھ کیلوریز ہوتی ہیں
قدرتی فائدے اور شفاءبخش اجزائ :
ہندوستان میں ویدک دور سے ادرک کو ایک دوا کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسےمہاآوشدی کہتے ہیں۔اس کا مطلب ہے عظیم دوا قدیم معالجین اسے ہضم اور دافع سوزش دوا کی حیثیت اسے استعمال میں لاتے تھے ۔یونانی معالج گیلن اسے جسم میں بلغمی عدم توازن کے سبب لاحق ہونے والے فالج کے علاج کے لیے مریضوں کو تجویز کرتا تھا۔ بو علی سینا اسے مقوی باہ قرار دیتا تھاایک اور یونانی طبیب پوموڑ صدیوں پہلے گٹھیا کا علاج میں استعمال کیا تھا۔برصغیر اور مشرق بعید کے مقامی طریقہ علاج میں ادرک متعدد ادویات کا جزو ہے ۔منہ کے ذریعے کھانے پر یہ قوت ہاضمہ کو بڑھاتا ہے جبکہ بیرونی استعمال پر یہ جلد کی خراش اور عارضی سرخی کو دور کرتا ہے ۔دیگر مثالوں کی طرح ادرک بھی مقوی باہ اجزاء پر مشتمل سمجھا جاتا ہے ۔ادرک سے ایک ضروری نبتاتی تیل حاصل ہوتا ہے لیکن اس میں چبھن پیدا کرنے والا مادہ نہیں ہوتا ۔
اس سے مختلف ایسینس اور خوشبو بنانے کے لئے کام میں لاتے ہیں۔ادرک سے تیل اور گوند پر مشتمل ایک اور مادہ بھی حاصل کیا جاتا ہے جس میں گرم مسالے کی تمام تر چبھن محفوظ ہوتی ہے ۔اس مادے کو ذائقہ بہتر بنانے اور ادویات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔
| Ginger benefits in urdu |
ادرک کے چند فوائد درج ذیل ہیں
نمبر1 ہاضمہ کی خرابیاں
نظام ہضم کی خرابیوں کی اصلاح کے لیے ادرک انتہائی قیمتی دوا ہے ۔یہ بدہضمی، ریاح، قولنج، قے، اینٹھن اور معدے اور انتڑیوں کی دیگر تکلیف دہ کیفیتوں کے لیے بہت مفید ہے۔
کھانا کھانے کے بعد ادرک کا ایک ٹکڑا باقاعدگی سے چبانا مذکورہ بیماریوں سے یقینی طور پر تحفظ دیتا ہے۔ اس دفاعی عمل کا سبب لعاب دہن کی اضافی پیداوار ہاضم انزائمز کی افزائش ہے جو اس کے اڑ جانے والے تیل کی بدولت ممکن ہوتا ہے ۔
تازہ ادرک کا پانی آدھا چائے کا چمچا ایک چائے کا چمچ لیموں کا رس اور پودینے کا پانی اور ایک کھانے کا چمچہ شہد آپس میں ملا کر استعمال کرنا بدہضمی متلی اور قے نجات دیتا ہے ۔مرغن اور گوشت پر مشتمل کھانوں کے استعمال سے پیدا ہونے والی بدہضمی صبح کے وقت اضمحلال ،یرقان اور بواسیر میں بھی یہ مشروب شفا بخش ہے ۔یہ مشروب دن میں تین بار چھوٹی چھوٹی چسکیوں میں لینا چاہیے ۔
| Adrak ke fayde for weight loss |
کھانسی اور زکام
ادرک کھانسی اور زکام میں عمدہ علاج ہے ۔ادرک کا جوس شہد کے ساتھ دن میں تین چار بار پینا کھانسی میں افاقہ دیتا ہے ۔زکام کی حالت میں ادرک کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے ایک کپ پانی میں ابال لیا جائے ۔اساں چھان لیں اور ایک چائے کا چمچ چینی ملا لیں جائے ۔یہ جو شاندہ گرم گرم پینے سے زکام کی شدت کم ہوجاتی ہے
ادرک کی چائے بنانے کے لیئے ابلتے ہوئے پانی میں چائے کی پتی ڈالنے سے پہلے ادرک کے چند ٹکڑے ڈال کر جوش دے لیں ۔یہ چائے زکام اور سردی سے لاحق ہونے والے بخار کا موثر علاج ہے
سانس کی بیماریاں
تازہ ادرک کا جوس ایک چائے کا چمچا اور ایک کپ میتھی کہ جوشاندے میں ملا کر ذائقہ بہتر بنانے کے لئے شہد شامل کرکے پینا پسینہ بڑھانے اور بخار کم کرنے میں مدد دیتا ہے ۔یہ مشروب پرانی کھانسی دما کالی کھانسی اور پھیپھڑوں کے تپ دق میں بلغم خارج کرتا ہے۔
| Adrak ke fayde aur nuksan |
درد اور ٹیسیں۔
ادرک ایک عمدہ دافع درد ہے۔ یہ ہر قسم کے درد کا علاج ہے۔ سر درد میں ادرک کا مرہم پیشانی پر لگانے سے تسکین ملتی ہے۔ یہ مرہم خشک ادرک کو تھوڑے سے پانی میں گھسنے سے تیار کیا جاتا ہے۔ اسے منہ پر لگانے سے دانت درد فوراً ختم ہو جاتا ہے۔ کان درد کی صورت میں ادرک کے پانی کے چند قطرے کان میں ٹپکانے سے آرام آ جاتا ہے۔
مردانہ کمزوری۔
ادرک جنسی قوت کے لیۓ بہترین ٹانک ہے۔ جنسی کمزوری کے علاج میں یہ قیمتی دوا ہے۔زیادہ بہتر نتائج کے لیۓ آدھا چاۓ کا چمچہ ادرک کا پانی،آدھے ابلے ہوۓ انڈے اور شہد کے ساتھ ایک ماہ تک روزانہ رات کو استعمال کرنا آزمودہ نسخہ ہے۔یہ جنسی اعضاء کو توانا کر کے نامردی ،سرعت انزال اور احتلام کا خاتمہ کرتا ہے۔
حیض کی بے قاعدگیاں۔
حیض کی بے قاعدگیاں دور کرنے کے لیۓ بھی ادرک ایک بہترین چیز ہے۔تازہ ادرک کا ایک ٹکڑا کوٹ کر ایک کپ پانی میں چند منٹ ابالیں۔اس جوشاندہ کو چینی ڈال کر میٹھا کر لیں۔اور کھانے کے بعد دن میں تین بار پئیں تو سرد ہوا لگنے یا ٹھنڈے پانی سے نہانے کی وجہ سے حیض کی بندش اور تکلیف دور ہو جاتی ہے۔
دیگر استعمالات۔
مغربی ممالک میں ادرک کا استعمال پکوانوں میں وسیع پیمانے پر ہوتا ہے۔ادرک کی روٹی،بسکٹ،کیک،پڈنگ،شوربے اور اچار بہت مقبول ہیں۔شوربے کے پاؤڈر کی حیثیت سے یہ تمام دنیا میں استعمال ہوتا ہے۔چینی دسترخوان میں ادرک گرم مسالے کا لازمی جزو ہے۔ادرک کی شراب بھی تیار کی جاتی ہے۔
DISCLAIMER:
The Health Videos and content information are provided on this site for informational purposes only and is not intend to any Medical Advice, Counseling, Diagnosis or Treatment. Please contact to your health advisor for any your health concern.

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں