Aloo khane ke beshumar fawaid_health bebefits of potato skin.
Aloo khane ke fayde in urdu |
مختصر تعارف۔
آلو دنیا بھر میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اور مقبول سبزی ہے ۔ یہ ایک سالانہ پودا ہے جس کی جڑوں کے پھولے ہوئے حصے ہی آلو کہلاتے ہیں اور استعمال میں آتے ہیں۔یہ سبزی روزمرہ انسانی خوراک کا ایک ناگزیر جزو بن چکی ہے اور غذائیت کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔
آلو کا اصل وطن جنوبی امریکہ ہے جہاں یہ قدیم زمانے سے کاشت کیا جا رہا ہے ۔یہ یورپ میں سولویں صدی کے اواخر میں متعارف ہوا۔لیکن اسے ایک سو سال تک ایک مضر چیز سمجھا جاتا رہا ۔اس کی غذائیت صلاحیت کا ادارک 1771 میں ہوا۔اس برس یہ فرانس کو تحفے کے طور پر بھیجا گیا تھا کہ قحط کے دنوں میں گندم کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکے ۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں اسے آئرلینڈ کے تارکین وطن کو 1719 ء میں متعارف کروایا ۔ہسپانوی اسے فلپائن میں لے کر گئے ۔برصغیر میں آلو ساتویں صدی عیسوی میں پہنچا ۔ عیسائی مشنریوں نے غالبا اسے مشرقی افریقہ میں انیسویں صدی میں متعارف کروایا ۔مقدار اور معیار کے اعتبار سے الواب دنیا میں بقیہ تمام فصلوں میں سرفہرست ہے ۔
Potato benefits for skin whitening |
*غذائی صلاحیت *
آلو کی غذائیت صلاحیت بہت زیادہ ہے ۔اس کا سب سے بڑا غذائی جزو سٹارچ ہے لیکن اس میں پائی جانے والی پروٹین کی مقدار بھی قابل ذکر ہے جو اعلی درجہ کی حیاتیاتی صلاحیت رکھتی ہے ۔آلو میں الکی والی نمکیات پائے جاتے ہیں ۔یہ سوڈا ؛پوٹاش اور وٹامن اے اور بی کا اچھا ذریعہ ہے ۔
آلو کے 100 گرام میں 74.7 فیصد رطوبت ؛1.6 فیصد پروٹین ؛0.1 فیصد چکنائی ؛0.6 فیصد معدنی اجزاء ؛ 0.4 فیصد ریشہ؛اور 22.6 فیصد کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں ۔اس کے معدنی اور حیاتینی اجزاءمیں کیلشیم 10 ملی گرام ؛آئرن 0.7 ملی گرام ؛وٹامن سی 17 ملی اور کچھ مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس بھی شامل ہوتے ہیں ۔آلو کے ایک سو گرام کے غذائی صلاحیت 97 کیلوریز ہے۔
آلو کو ابالا ؛بھونا ؛بیک اور سٹیم کیا جاتا ہے ۔اسے دو سری سبزیوں کے ساتھ پکایا جاتا ہے ۔اسے اس طرح پکانا چاہئے کہ اس کی خوبیاں اور خواص برقرار رہیں۔اس کی غذائیت کا زیادہ سے زیادہ حصول ممکن بنانے کے لیے اس سے چھیلے بغیر پکانا چاہیے کیونکہ بیشتر غذائی اجزاء اس کے چھلکے کے نیچے پائے جاتے ہیں ۔چھلکے کے نیچے والی پروٹین اور معدنی نمکیات سے مالامال ہوتی ہے ۔
*قدرتی فوائد اور طبی استعمال *
آلو میں متعدد طبی خوبیاں پائی جاتی ہیں ۔چونکہ یہ تمام غذاؤں میں سب سے زیادہ الکی کے اثرات رکھنے والی غذا ہے اس لئے یہ بدن میں الکی برقرار رکھنے اور اضافی تیزابیت کے خلاف تریاق کی حیثیت رکھتا ہے ۔یہ یورک ایسڑ اور چونے کو تحلیل کرکے خارج کرتا ہے یہ انٹرویوں میں غذائی مرحلے تخمیر انزائمز کے ذریعے مرکب مادوں کا الگ الگ ہونا کی معاونت اور اعضائے ہضم میں موافق بکٹیریا کی نشودنما کرتا ہے۔
موٹے لوگوں کو آلو سے پرہیز کرنا چاہئے کیونکہ یہ موٹاپا لانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔جنسی امراض میں مبتلا لوگوں کو بھی اسے اپنی غذا اسے خارج کر دینا چاہئے آلو میں ایک الکلائیڑ ٹاکسن، سولانین پایا جاتا ہے جو جنسی اعضا کے اعصاب پر منفی اثر ڈالتا ہے۔سولانین زہر خاص طور پر سبز رنگ کے آلو میں پایا جاتا ہے پکے ہوئے گوشت اور آلو کا امتزاج سولانین زہر کی شدت کو بڑھا دیتا ہے یہ یورک ایسڈ کی موجودگی میں اور گوشت ہضم نہ ہونے کی صورت میں جنسی اعضاء میں خراش پیدا کرتا ہے
Aloo ke fayde |
آلو سے علاج :
صرف آلو پہ مشتمل غذا متعدد بیماریوں کا موثر علاج سمجھا جاتا ہے ان میں پرانی قبض ،انتڑیوں میں زہریلاپن، یور ایسڑ سے پیدا ہونے والی بیماریاں، گردے کی پتھری اور مرض استقاء شامل ہیں ضرورت کے مطابق اگر اس غذا کو چند ماہ تک جاری رکھا جائے تو بہترین نتائج دیتی ہے علاج بالغدا کے دوران اسے مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے مثلاً اسے ابال کر، بھون کر بھاپ میں پکاکر اور شوربے کی صورت میں استعمال کرسکتے ہیں۔آلو کے ذریعے علاج کے دوران پالک چقندر کا بالائی حصہ ،شلغم کا بالائی حصہ ،کھیرا سلاد پتے ،ٹماٹر اور دیگر سبز ترکاریاں کھائی جا سکتی ہیں ۔
سکروی ۔
سکروی کے مرض میں بھی آلو ایک عمدہ علاج بالغذا ہے ۔ماہرین نے نوٹ کیا ہے کہ یورپ میں سکری کا مرض کم سے کم ہوتا جا رہا ہے ۔اور اس کا سبب آلو کی کاشت میں اضافہ ہے ۔جن دنوں آلو کی فصل تباہ ہو جائے ان دنوں سکروی کا مرض بڑھ جاتا ہے۔
یورپی معالجین بچوں میں سکروی کے مرض کے علاج کے لیے اب بھی آلو کی کریم استعمال کرتے ہیں ۔کچھ معالج تو محض آلو کا ملیدہ اس مقصد کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔
Potato benefits in urdu |
گٹھیا کا مرض ۔
کچے آلو کا جوس گٹھیا کے مرض کا کامیاب علاج سمجھا جاتا ہے ۔کدوکش کیے ہوئے تازہ آلو کو نچوڑ کر حاصل کیے جانے والے جوس کے ایک یا دو چائے کے چمچے کھانا کھانے سے پہلے پینا بدن میں یورک ایسڈ کو ختم کرنے اور گٹھیا کے مرض کی شدت کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔انگلستان کے دیہات میں رواج ہے کہ گھٹیا کے مریض جیب میں آلو رکھتے ہیں ۔
ان کا خیال ہے کہ آلو از خود جسم سے تیزابیت جذب کر لیتا ہے۔یہ لوگ کچھ دنوں کے بعد پرانے آلو کو پھینک دیتے ہیں اور نیا آلو جیب میں رکھ لیتے ہیں ۔آلو کا چھلکا بھی گٹھیا کے مرض میں ایک عمدہ علاج ہے ۔آلو کے چھلکے میں اہم معدنی نمکیات ہوتے ہیں ۔چناچہ چھلکے کو جس پانی میں ابالا جائے اگر وہ گھٹیا کا مریض پیتا رہے تو اضافی تیزابیت سے لاحق ہونے والا یہ مرض ختم ہو جاتا ہے ۔
آلو کے چھلکے کو اچھی طرح دھو کر پانی میں کچھ منٹوں تک خوب بولنا چاہیے ۔اب اس جوشاندہ کو چھان کر ایک گلاس دن میں تین چار بار پینا چاہیے ۔
Aloo paratha recipe |
نظام ہضم کی خرابیاں ۔
کچے آلو کا جوس معدے اور انتڑیوں کی بیماریوں میں بہت مفید ہے ۔معدے کے السر کا علاج سرخ آلو کے جوس سے کیا جاتا ہے ۔آلو کا جوس ورم معدہ کو بھی ٹھیک کرتا ہے ۔مناسب خوراک ایک دن میں دو یا تین دفعہ آدھا کپ جوس کھانا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے پینا ہے ۔آلو کا نشاستہ دار غذائیں نالیوں کے امراض اور زہریلے پن کے سبب پیدا ہونے والی سوجن کو بھی تحلیل کرتا ہے ۔
جلد کے داغ دھبے۔
کچے آلو کا جوس جلد کے داغ دھبے دور کرنے میں بھی آزمودہ دوا ہے ۔اس کی مصفی تاثیر پوٹاشیم،سلفر ،فاسفورس اور کلورین کی وجہ سے ہے ۔لیکن یہ اجزاء اسی وقت تک موثر رہتے ہیں جب تک آلو کی حالت میں رہتا ہے ۔ آگ پر پکانے کی صورت میں یہ نامیاتی جوہر غیر نامیاتی جوہروں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔اور ان کی افادیت بہت کم رہ جاتی ہے ۔
کچے اور کچلے ہوئے آلو کا رس دار گودھا بھی پلٹس میں بنا کر جلد پر لگائیں تو جھریاں اور بڑی عمر کے سبب بننے والے داغ دھبے صاف ہو جاتے ہیں ۔آلو کو جسم کے ان حصوں اور چہرے پر سونے سے پہلے رگڑنا چاہیے جہاں جھریاں پڑ رہی ہوں۔
یہ جھریاں ختم کرنے اور جلد کے داغ دھبے دور کرنے کے ساتھ ساتھ جلد کو نکھارتا بھی ہے ۔کچے آلو کے گودے میں انزائمز ،وٹامن سی اور قدرتی نشاستے کے ساتھ مل کر جلد کو ایسی غذا مہیا کرتے ہیں جو اس کے تمام خلیوں کو تندرست بناتی ہے ۔مزید برآں آلو کی الکلائن والی رطوبتیں جراثیم کش فعل سرانجام دیتے ہوئے جلد کو جوان سال بنانے میں مدد دیتی ہیں ۔انحطاط کا شکار ہوتی ہوئی جلد آلو کے تیزابی مادے سے سنبھل جاتی ہے ۔
Health benefits of eating potato |
سوجن ۔
کچے آلو کا جوس بیرونی استعمال سوجن اور جوڑوں اور پٹھوں کی بتایا گیا دور کرتا ہے ۔لیکن اس جوس کو استعمال سے پہلے اتنا ابالا جائے کہ اس کا پانچواں حصہ بخارات بن کر اڑ جائے ۔پھر اس میں تھوڑی سی مقدار میں گلیسرین شامل کر لی جائے ۔گلیسرین سے محفوظ بنانے کے کام آئے گی ۔متاثرہ حصے کو سینک کرنے کے بعد مذکورہ جوس کو طلا کی طرح لگایا جائے ۔ہر تین گھنٹے کے بعد مالش کی جائے یہاں تک کہ درد اور سوجن ختم ہو جائے ۔
DISCLAIMER:
The Health Videos and content information are provided on this site for informational purposes only and is not intend to any Medical Advice, Counseling, Diagnosis or Treatment. Please contact to your health advisor for any your health concern.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں